فتنۂ شکیلیت کےخلاف منظم تحریک چلانے کی ضرورت ہے !

فکرونظر16
فتنہ شکیلیت کے خلاف منظم تحریک چلانے کی ضرورت ہے!
خالدانورپورنوی،المظاہری
شکیل بن حنیف خان کا فتنہ اب ارتداد کی شکل اختیارکرچکاہے،پہلے جہلاء اور اب بڑی تعدادمیں پڑھے لکھے لوگ اس فتنہ کا شکارہورہے ہیں،اس کے باوجود ہمارے بھولے بھالے دوست حضرات کہتے ہیں کہ اس کا تذکرہ کریں گے تو اس کی تشہیر ہوگی،لیکن تذکرہ نہ کرنے سے جو بڑی تعدادمیں لوگ ارتداد کی دہلیز تک پہونچ رہے ہیں،اس کی طرف توجہ نہیں دی جارہی ہے۔
یہ فتنہ دیگرفتنوں کے مقابلے میں اہم کیوں ہے؟اس کے خلاف منظم تحریک چلانے کی ضرورت کیوں ہے؟اس کا جواب ابھی بتاریخ 19 دسمبرکو،جامعہ مدنیہ سبل پور،پٹنہ میں انعقادپذیر رابطہ مدارس اسلامیہ عربیہ بہارکے تربیتی ومشاورتی اجلاس میں نمونہ اسلاف ،قافلہ سالار،امیرملت،حضرت اقدس مولانا،مفتی ابوالقاسم نعمانی صاحب مہتمم وشیخ الحدیث دارالعلوم دیوبند نے اپنے خطاب میں دیا،انہوں نے فرمایا: اور جو دوسرے فتنے ہیں ،قادیانی اپنے آپ کو دوسرے نام سے یاد کرتے ہیں، ان کی وضع قطع بھی الگ ہوتی ہے، ان کا مرکز بھی الگ ہے ۔ لیکن شکیلی فتنہ ایسا ہے کہ یہ ہماری مسجد وں میں صفِ اول کے اندر نماز پڑھنے والے ، ٹخنوں سے اوپر پائجامہ، لمبا کرتا، ہاتھ میں تسبیح اور پیشانی پر سجدے کا نشان ، اور جماعت کے اندر چلہ اور چار مہینے لگانے والے، تین مہینے گشت کرنے والے، مسجد میں صف اول میں بیٹھنے والے وہ اس فتنے کے نہ صرف شکار ہورہے ہیں بلکہ مبلغ اور داعی بن رہے ہیں۔ ‘ ‘
حضرت مہتمم صاحب دارالعلوم دیوبند نے ائمہ،خطباء،اور خاص طورسے ارباب مدارس اسلامیہ کوتوجہ دلاتے ہوئے آگے فرمایا:اس لئے میرے بھائیو اور بزرگو۔اور خاص طور سے ذمہ داران مدارس اسلامیہ عربیہ اس وقت اپنے نظام تعلیم وتربیت کو برقرار رکھتے ہوئے دیگر تمام ذمہ داریوں میں اس کو سب سے زیادہ اولیت دینی چاہئے ، کیونکہ ایمان کا تحفظ سب سے پہلا فریضہ ہے ،اگر ایمان ختم ہوگیا،اور ایمان مجروح ہوگیا، ہمارا یا ہمارے بھائیوں کا ،یا ہماری آنے والی نسلوں کا ،یہ وہ نقصان ہے جس کی تلافی نہیں ہوسکتی۔ ‘ ‘
حضرت مہتمم صاحب نے آگے فرمایا:مدرسہ کا صرف یہ کام نہیں ہے کہ بچہ ہمارے یہاں آجائے ، اور ہم اسے داخل کرلیں اور ہم اسے پڑھادیں، بلکہ ابھی نقل کیاتھا ، مولانانے اپنی گفتگوکے درمیان، کہ ہمیں فتنوں کی بو سونگھنا چاہئے ، فتنہ کہاں سے آرہاہے ،ذراسی بھی اگر کہیں حرکت پیداہو ،ہمیں متحرک ہوجاناہے ، اور اس کی روک تھام کے لئے اپنے کو مستعد کرناہے۔
رابطہ مدارس اسلامیہ عربیہ بہارکے اس تربیتی ومشاورتی اجلاس کے مقاصد کی طرف توجہ دلاتے ہوئے حضرت مہتمم دارالعلوم دیوبند نے فرمایاتھا: آج کا یہ اجلاس ان تمام حضرات کو ان کی ذمہ داریوں کا احساس دلانے کے لئے،اور اپنی اپنی طاقت پر،اس فتنہ کا مقابلہ کرنے کے لئے جو ذرائع ہوسکتے ہیں ان کو اختیار کرنے کے لئے ،آ پ لوگوں کو بلایاگیا ہے ۔
اس موقع سے حضرت مہتمم صاحب نے ہزاروں کی تعدادمیں موجود شرکاء، ائمہ، خطباء، ارباب مدارس سے عہدبھی لیاکہ آپ حضرات از خود اپنی زبان سے اپنی آمادگی کا اظہارفرمائیں،تمام ہی احباب نے ہاتھ اٹھاکرجی،لبیک کے ذریعہ اقرارواعتراف کیاکہ ان شاء اللہ پوری مضبوطی سے ہم اس فتنہ کے ردمیں کام کریں گے،اور اپنی پوری طاقت لگادیں گے۔
الحمدللہ رابطہ مدارس اسلامیہ عربیہ بہارکے اس تربیتی ومشاورتی اجلاس کے بعد بہارکے کونے کونے سے مثبت خبریں موصول ہورہی ہیں اور ہمارے ساتھیوں نے کام بھی شروع کردیاہے،لیکن اس پرتیزی لانے کی ضرورت ہے،اس لئے کہ کئی خبریں چونکانے والی ہیں!
اس لئے ایک سپاہی بن کرمیدان عمل میں آجائیے،اور فتنہ شکیلیت کے خلاف کمرکس لیجئے،اس لئے کہ کئی نام کے ساتھ،چہرے بدل بدل کریہ شکیل بن حنیف کے مبلغین عام لوگوں تک پہونچ رہے ہیں،اللہ ہم سب کواس فتنہ کے خلاف کام کرنے کرنے کی توفیق عطاء فرمائے۔آمین
نیز اس سلسلہ میں کسی طرح کی رہنمائی کی ضرورت ہوتو رابطہ مدارس اسلامیہ عربیہ بہاراور جامعہ مدنیہ سبل پور،پٹنہ کے احباب وخدام ہمہ وقت آپ کی خدمت کے لئے تیارہیں۔فجزاکم اللہ احسن الجزاء

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے