فکر ونظر_____4
"جن گن من” ایک قومی ترانہ ہے،اس لئے اس کا احترام ضروری ہے،مدرسوں میں،جامعات میں بھی بڑے جوش وخروش سے یہ گنگناتے جاتے ہیں،اس کے پڑھنے میں بھی شرعا کوئی قباحت نہیں ہے،بلکہ محققین کی تحقیق کے مطابق اس ترانہ کے خالق ٹیگور کا خدا پریقین تھااور اس نے اسی کی حمد وثنا میں یہ نظم ترتیب دی تھی،الفاظ ومعانی میں بھی اس کی گنجائش موجود ہے،اس لئے اگر اسی نیت سے اس نظم کواگرکوئی گاتاہے اور وہ سمجھتاہے کہ اس میں حمد باری ہے تو اس میں حرج کیاہے؟
*بات اتنی سی تھی* مگر ایک فرد کی رائے،تبصرہ کو جمعیۃ علماء ہند سے جوڑکر جس طرح سے ادھم مچانے کی کوشش کی گئی وہ انتہائی تکلیف دہ عمل ہے،اس سے مضمون نگار کی طبیعت کا پتہ چلتاہے کہ وہ کیاچاہتے ہیں!
مسجد میں قومی ترانہ پیش کرناوہ ایک الگ مسئلہ ہے، پتہ نہیں وائرل کرنے والے نے کس نظریہ کے تحت اس وی ڈیوکو وائرل کیا،جبکہ امکان یہ بھی ہے کہ وی ڈیو ہی فرضی ہو اور اس میں آواز شامل کردی گئی ہو،اس کو جانے،سمجھے اور پرکھے بغیر جس خوبصورتی سے اس وی ڈیو کو فیسبک کی زینت بنانے کی کوشش کی گئی وہ بھی اچھا عمل نہیں ہے،مگر مضمون نگار نے اس عمل پر اپنا ایک لفظ بھی پیش نہیں کیا،اس سےمضمون نگار کی ذہنیت کا بھی اندازہ لگاسکتے ہیں!
دشواری یہ ہے کہ کسی بھی مسئلہ کو سمجھے اور اس کی حقیقت تک پہونچے بغیر ہی آج کے مضمون نگار اپنے قلم کی روانی کا استعمال شروع کردیتے ہیں،انہیں لگتایے کہ جمعیۃ علماء ہند کے خلاف کے لئے اس مواد کو ہم اپنے لئے استعمال کرسکتے ہیں،اور مضمون نگار نے بھی یہاں ویساہی کیا،ایک مضمون لکھنے کے بعد جب انہیں مزید جانکاری ہوئی کہ جن گن من کے بارے میں دیگر اداروں کی رائے بھی تو وہی ہے جس کو وہ سننا نہیں چاہتے تھے تو انہوں نےفورا دوسرا مضمون لکھ دیااور اب عنوان تھوڑا بدل کر کہ” دنیاکی کوئی بھی منطق ہمیں مساجد میں جن گن من گانے پر قائل نہیں کرسکتی ہے”۔سوال یہ ہے کہ اس کی ضرورت ہی کیاہے؟
مضمون نگار صاحب_______یادرکھئے! جمعیۃ علماء ہند ایک فکری جماعت ہے،ملک کی آزادی سے قبل بھی اور آج بھی،شریعت اسلامیہ کی روشنی میں اس نے امت مسلمہ کی ہمیشہ رہنمائی کی ہے،ہمارے اکابرین اور بزرگان دین نے اول دن جمعیۃ علماء ہند کے لئے جو اصول مرتب فرمائے تھے،اس پر یہ جماعت آج بھی مضبوطی سے قائم ہے،ممکن ہے کہ کسی فرد کی اپنی کوئی رائے ہو،لیکن جمعیۃ علماء ہند کی کوئی بھی بات جماعت کی حیثیت سے بہت ہی ٹھوس، مضبوط،اور شریعت اسلامیہ کی روشنی میں ہوتی ہے!
خالد انور پورنوی المظاہری
ترجمان ملت ڈاٹ کام