ایسے تھے دادا جانؒ

*ایسے تھے دادا جانؒ*

(منظم زندگی ۔ 02)

زندگی کی خوبصورتی اور سکون اس وقت محسوس ہوتا ہے جب ہر کام ایک ترتیب اور نظم کے ساتھ انجام دیا جاۓ۔ دادا جان مکھیا محمد کلام الدین صاحبؒ (مچھیلا، ارریہ) منظم اور سلیقہ مند انسان تھے۔ ان کی زندگی میں ہر کام کے لیے ایک مخصوص وقت مقرر تھا، اور وہ اس پر سختی سے عمل کرتے تھے۔ وہ وقت کی قدر کو ایک اصول سمجھتے تھے اور ہمیشہ اپنی عملی زندگی میں اس کی اہمیت کو اجاگر کرتے تھے۔ پنج وقتہ نمازوں کو تکبیر اولیٰ کے ساتھ مسجد میں صفِ اوّل میں ادا کرنا ان کی روزمرہ زندگی کا لازمی حصہ تھا، جس میں کبھی غفلت نہ برتی جاتی۔

دادا جان کا پورا دن ایک منظم منصوبے کے تحت گزرتا تھا، جہاں ہر لمحہ ایک خاص ترتیب میں ہوتا۔ ان کے سونے، جاگنے، نہانے، دھونے، کھانے، پینے اور ورزش کے اوقات خاص طور پر طے تھے، اور یہ سب کام اپنی مخصوص ترتیب میں انجام پاتے۔ اگر کہیں جانے کا ارادہ کرتے، تو پہلے سے اس کی مکمل تیاری کرتے۔ ان کا طریقہ یہ نہ تھا کہ اچانک خیال آئے اور جھولا اٹھا کر چل دیے۔ بلکہ ہر سفر سے پہلے وہ راستے کی تفصیلات اور ضروریات کا جائزہ لیتے ہیں، اور پھر اس کے مطابق تمام سامان تیار کرتے ہیں۔ ان کا طرز زندگی ہمیں یہ سکھاتا تھا کہ بے ترتیب زندگی نہ صرف بے سکون ہوتی ہے بلکہ وقت کی بھی ضیاع ہے۔

دادا جان کے لیے ہر کام کی اہمیت ایک جیسی تھی، چاہے وہ چھوٹا ہو یا بڑا۔ وہ ہر کام کو مکمل تیاری اور نظم و ضبط کے ساتھ انجام دیتے تھے، تاکہ کسی بھی نوعیت کی پیچیدگی پیدا نہ ہو۔ ان کی چیزیں ہمیشہ ترتیب سے رکھی رہتی تھیں، اور وہ بے ترتیبی کو پسند نہیں کرتے تھے۔ ان کی منظم زندگی ہمیں وقت کی قدر، ترتیب اور تیاری کی اہمیت سکھاتی ہے، جو کہ کسی بھی کامیاب زندگی کی بنیاد ہے۔

تحریر: عامر کلامؔ
16 نومبر 2024

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے