اللہ تعالیٰ کی حاکمیت کو قبول کرتے ہوئے اجتماعیت کے ساتھ زندگی گذاریں: حضرت امیر شریعت

*ضلع شیوہر میں امارت شرعیہ کی نگرانی میں منعقد عظیم الشان اجلاس نقباء سے علماء ودانشوران کا خطاب*

(پریس ریلیز 27-11-2024) مسلمان اجتماعیت اور احکام شرع کی پابندی کی راہوں سے اس دنیا میں بھی کامیاب رہیں گے اور اللہ کے نزدیک بھی سرخ رو ہوسکیں گے ، اللہ تعالیٰ ہم سب سے پورے طورپر اسلام کو قبول کرنے اور اسلام کی تمام تعلیمات وہدایات پر عمل کا مطالبہ کرتاہے، ہمیں اپنی زندگی کے ہرعمل اور ہرقدم پر اللہ وحدہ لاشریک لہ کی حاکمیت اور الوہیت کا مضبوط احساس کرنا ہوگا، جب ہم اللہ تعالیٰ کی حاکمیت کو اپنے اوپر مسلط کرلیں گے پھر ہرمنکر سے بچنا آسان ہوگا اور معروف پر چلنا سہل ہوسکے گا، یہ باتیں امارت شرعیہ بہار،اڈیشہ وجھارکھنڈ کے امیر شریعت حضرت مولانا احمد ولی فیصل رحمانی سجادہ نشیں خانقاہ رحمانی مونگیر نے ضلع شیوہر میں منعقد اجلاس نقباء مورخہ ۲۷؍نومبر ۲۰۲۴ء کو’’احاطہ ‘‘پپراہی روڈ نزد بھارت پٹرول پمپ سے خطاب کرتے ہوئے کہی، انہوں نے ضلع کے کونے کونے سے آئے ہوئے ہزاروں نقباء ،علماء، ائمہ ،سماجی وتعلیمی کارکنان سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ ہمیں مل جل کر اللہ کے احکام کی پابندی کی طرف آنا ہوگا، ہرطرح کی گروہ بندی، عصبیت اور خاندان ،رنگ ونسل اور علاقائیت کے جھگڑوں کو ختم کرنا ہوگا، کیوں کہ یہ مکمل جاہلیت ہے، جسے اللہ کے رسول نے اپنی تعلیمات کے ذریعہ سرے سے مسترد کردیا، عصبیت کی تمام شکلیں ناپسندیدہ اور ممنوع عمل ہے، انہوں نے امارت شرعیہ کو اسلامی ہدایات اور اجتماعی زندگی کے اسلامی طریقہ کا عملی نمونہ بتایا اور کہاکہ امارت شرعیہ سے ہماری وابستگی جتنی گہری اور مضبوط ہوگی اتنا ہی ہم دنیا کے نقشہ پر ایک کامیاب قوم بن کر ابھر سکیں گے، انہوں نے مسلمانوں کو تعلیم کے میدان میں آگے بڑھنے کی تاکید کی، اسی کے ساتھ اسلامی نظافت ،پاکیزگی اور صحت انسانی کے تعلق سے کی گئی اسلامی تاکیدات کا حوالہ دیتے ہوئے کہاکہ ہمیں اپنی صحت اور سماج ومعاشرہ کی بہتر صحت بنائے رکھنے پر توجہ دینا ہوگا، کیوںکہ صحت مند انسان ہی اپنی دنیا اور اپنی آخرت کو مفید بنانے میں کامیاب ہوپاتاہے، اس موقع سے امارت شرعیہ کے قائم مقام ناظم جناب مولانا محمد شبلی القاسمی صاحب نے مہمانوں کا خیر مقدم کرتے ہوئے اجلاس کے اغراض ومقاصد اور امارت شرعیہ کی اہمیت وضرورت پر تفصیلی خطاب کیا اور لوگوں سے امارتی نظام سے مخلصانہ طورپر وابستہ رہنے کی گذارش کی، انہوں نے تفصیل سے امارت شرعیہ کے قیام کے منظر اور پس منظر کو بیان کیااور بتایاکہ امارت شرعیہ کے قیام کو مکمل ایک صدی گذر گئی اور امارت شرعیہ اپنی مثالی خدمات اور مثبت افکار وعزائم کی وجہ سے روز افزوں ترقی کی راہ پر گامزن ہیں، انہوں نے کہاکہ امارت شرعیہ کی پوری ٹیم حضرت امیر شریعت کے ساتھ آپ کے شہرمیں آپ کے مسائل کو جاننے اورآپ کو امارت شرعیہ کی فکر سے قریب کرنے کے لئے آپ کے شہرمیں جمع ہیں،آپ حضرات ملت کے اجتماعی مسائل بھی رکھیں اور اس اسٹیج سے کی جانے والی گذارشات کو بھی غور سے سنیں اور یہاں کے پیغام کو اپنی آبادی میں نافذ کرنے کی کوشش کریں،انہوں نے تعلیم ،اتحاد امت ،صبر وتحمل اور کسب حلال کی طرف خصوصی توجہ دلائی اور لوگوں سے حوصلہ ،ہمت اور امید کی زندگی گذارنے کی اپیل کی،امارت شرعیہ سے تعلق کو امت کی سربلندی کاذریعہ بتایا۔ امارت شرعیہ کے نائب ناظم جناب مولانا مفتی محمد سہراب ندوی قاسمی نے اجلاس کی کامیاب نظامت کی اور تفصیل سے امارت شرعیہ کی خدمات اور شعبہ تبلیغ وتنظیم کی حصولیابیوں کا ذکر کیا اور بتایاکہ یہ ملک کی واحد تنظیم ہے جو کلمہ واحدہ کی بنیاد پر لوگوں کو جوڑتی ہے، اسی لئے اس کی جڑیں کافی گہری اور مضبوط ہیں۔ امارت شرعیہ کی تنظیم مسلمانوں کی لگ بھگ ہرآبادی میں قائم ہے۔اس موقع سے مجلس استقبالیہ کے سکریٹری جناب فخرالحسن صاحب نے استقبالیہ کلمات کے ذریعہ امارت شرعیہ کی خدمات کو سراہا اور حضرت امیر شریعت سمیت امارت شرعیہ کی پوری ٹیم کی یہاں آمد کو شیوہر ضلع کے لئے فخر اور خوشی کی بات بتایا، جناب مولانا فخرالدین صاحب قاضی شریعت دارالقضاء امارت شرعیہ ڈومری شیوہر نے حضرت امیر شریعت کی خدمت میں سپاس نامہ پیش کیا،مجلس استقبالیہ کے صدر جناب محمد آفتاب عالم مکھیا ، نائب صدر جناب ڈاکٹر مہدی حسن، نائب سکریٹری جناب مفتی ساجد اقبال صاحب، خازن الحاج محمد نسیم احمد،ڈاکٹر محمد مسلم،ماسٹر سرفراز صاحب، حافظ فیروز صاحب،مفتی ابوبکر قاسمی،مولانا انیس الرحمن ثاقبی، مولانا محفوظ الرحمن قاسمی نے اظہار خیال کیا اور امارت شرعیہ کی ٹیم کی آمد کو ضلع شیوہر میں تعلیمی بیداری اور سماجی اصلاح کا ذریعہ بتایا، اس موقع سے مندرجہ ذیل تجویزیں منظور ہوئیں۔
۱۔ ہم باشندگان ضلع شیوہر امارت شرعیہ کے ساتھ ہردم کھڑے ہیں ، حضرت امیر شریعت کی آواز پر ہم ہمیشہ لبیک کہیں گے۔
۲۔ امارت شرعیہ کی جانب سے سی بی ایس سی طرز کے اسکول کھولے جائیں گے ،اس کے لئے مجلس استقبالیہ جلد ہی کسی زمین یا مکان کا نظم کرکے امارت شرعیہ کو مطلع کرے گی۔
۳۔وقف ترمیمی بل ۲۰۲۴ ناانصافی اور ظلم پر مبنی بل ہے جسے ہم سب مسترد کرتے ہیں۔مرکزی حکومت فوری طورپر اسے واپس لے۔
۴۔ نئے تعلیمی سال میں سماج کے بچے بچیوں کی تعلیمی اداروں میں حاضری کو صد فیصد بنانے کی تحریک چلائیں گے۔
اجلاس کو مجلس استقبالیہ کے تمام ارکان نے کامیاب بنانے میں بڑی محنتیں کیں،مجلس استقبالیہ کے ساتھ مولانامحمد نوشاد عالم مظاہری، مولانا احمد حسین قاسمی، مولانا رفیع احمد ندوی ، مولوی عمر نے محنتیں کیں۔ واضح رہے کہ اس اجلاس میں ضلع شیوہر کے تمام خطوں کی ذمہ دار شخصیات نے حصہ لیا، لوگوں میں اس اجلاس کے تئیں بڑی گرم جوشی دیکھی گئی۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے