بیگوسرائے (عبد المجید اسحاق)۔ بیگوسرائے کے بزرگ عالمِ دین اور حضرت علی میاں ندوی رحمۃ اللہ علیہ کے خلیفہ حضرت مولانا ڈاکٹر محی الدین طالب ندوی صاحب آج 10 نومبر 2024 بروز اتوار، طویل علالت کے بعدپٹنہ کےایک ہسپتال میں انتقال فرما گئے۔ انا للہ وانا الیہ راجعون۔
مرحوم طویل عرصے سے مختلف امراض میں مبتلا تھے، اور آج بروز اتوار صبح مالک حقیقی سے جا ملے۔ آپ کی وفات ملت اسلامیہ کے لئے ایک عظیم علمی خسارہ ہے، جس نے علمی و روحانی میدان میں ایک خلا چھوڑ دیا ہے۔
مولانا ڈاکٹر محی الدین طالب ندوی صاحب کا شمار بیگوسرائے کے قدیم اور معزز علماء میں ہوتا تھا۔ آپ حضرت علی میاں ندوی رحمۃ اللہ علیہ کے خاص خلفاء میں سے تھے اور ان کے علمی و فکری مشن کے نمایاں نمائندے تھے۔ آپ کی زندگی علم و تقویٰ اور فروغِ دین کی خدمات سے عبارت تھی۔ آپ نے علم و عرفان کی روشنی سے بے شمار افراد کو منور کیا اور اپنی پوری زندگی دعوت و تبلیغ اور تعلیم و تربیت کے لئے وقف کر دی۔
مولانا طالب ندوی صاحب نے اپنے شاگردوں اور مریدوں کی تربیت میں خصوصی دلچسپی لی اور انہیں دین کی راہ پر چلنے اور اس کی خدمت کے جذبے سے سرشار کیا۔ آپ کی تعلیمات میں اعتدال، تحمل قوتِ برداشت اور زہد وتقوی کا درس نمایاں تھا۔ آپ کی نصیحتیں لوگوں کے دلوں میں اترتی تھیں اور آپ کا کردار لوگوں کے لئے مثالی نمونہ تھا۔
مولانا ڈاکٹر محی الدین طالب ندوی صاحب کی وفات سے نہ صرف بیگوسرائے بلکہ پورے علمی حلقے میں غم کی لہر دوڑ گئی ہے۔ آپ کی نماز جنازہ کل بروز پیر کو صبح میں ان کے آبائی گاؤں (سانحہ)میں ادا کی جائے گی، جس میں علاقے بھر سے علماء کرام، دانشور، اور معتقدین بڑی تعداد میں شرکت کریں گے۔
ملت اسلامیہ حضرت مولانا ڈاکٹر محی الدین طالب ندوی صاحب کی مغفرت اور ان کے درجات کی بلندی کے لئے دعاگو ہے۔ اللهم اغفر له وارحمه واسكنه فسيح جناته ويلهم أهله وذويه الصبر والسلوان۔