*توہین رسالت مآب صلی اللہ علیہ وسلم کے خلاف سیمانچل ادھیکار منچ فاربس گنج ارریہ کے زیر اہتمام پرامن احتجاجی مظاہرہ ۔*
تاثرات:محمد اطہر القاسمی
جنرل سکریٹری جمعیت علماء ارریہ
09 نومبر 2024
________________________
فرزندانِ توحید اور عاشقانِ رسول پاک صلی اللہ علیہ وسلم کا امنڈتا ہوا سیلاب فاربس گنج کے عیدگاہ کربلا میدان میں آج یہ بتانے کے لئے کافی تھا کہ ہم اس گئے گذرے دور میں بھی اپنے آخری رسول حضرت محمد مصطفٰی صلی اللہ علیہ وسلم کی عزت و حرمت پر اپنا سب کچھ قربان کرنے کو تیار ہیں ۔
مختلف تختیوں پر عشق رسول اور حب نبوی پر مشتمل لکھے گئے نقوش ہاتھوں میں تھامے ہوئے خطے کے مسلمانوں کا جوش وخروش ایمانی حرارت سے لبریز تھا ۔
سب یہی کہنا چاہتے تھےکہ
*کی محمد سے وفا تو ہم تیرے ہیں*
*یہ جہاں چیز ہے کیا لوح و قلم تیرے ہیں*
اور زبان پر یہ بھی ترانہ جاری تھا کہ
*محمد کی محبت دینِ حق کی شرط اول ہے*
*اسی میں ہو اگر خامی تو سب کچھ نامکمل ہے*
کیا بچے کیا جوان اور کیا بوڑھے سب کی زبان پر ایک ہی نعرہ تھا کہ گستاخ رسول کو گرفتار کیا جائے اور ملک کے آئین و دستور کی روشنی میں انہیں قرار واقعی سزا دی جائے اور ایک ایسا قانون بنایا جائے کہ ملک کا کوئی بھی شخص کسی بھی مذہب کے مذہبی پیشوا کے خلاف گستاخی کی جرأت نہیں کرسکے ۔
منچ سے خطاب کرنے والے جملہ خطباء نے اپنے غم وغصے کا اظہار کرتے ہوئے گستاخی کی سخت الفاظ میں مذمت کی اور حکومت سے سخت کارروائی کا مطالبہ کیا ۔
اس موقعے سے ادھیکار منچ کے جملہ جفاکش رضاکاران و مدعووین کے علاوہ جمعیت علماء ارریہ کے نائب صدر مولانا محمد فاروق مظہری فاربس گنج ،مولانا شاہد عادل قاسمی صاحب ارریہ ،مولانا محمد فیروز نعمانی صاحب رام پور ،مولانا آس محمد نعمانی صاحب رام پور ،مفتی عبد الجبار ندوی صاحب بھجن پور ،مفتی محمد یعقوب صاحب ندوی ،مولانا غیاث الدین نعمانی صاحب رام پور ،مفتی جاوید اختر مظاہری نرپت گنج ،قاری حسیب الرحمن رحمانی نرپت گنج اور مفتی عبد الرشید قاسمی صاحب رام پور وغیرہ کے علاوہ بندہ نے بھی اپنے اظہار خیال میں کہاکہ یہ دیش ہمارا ہے ،ہم سب کا ہے ،اس دیش کی آزادی میں سبھوں کی قربانیاں شامل ہیں لیکن یہ سفید کرتا پاجامہ والے مولویوں اور مسلمانوں کی قربانیاں سر فہرست ہیں ،اس آزاد ملک میں ہر مذہب کے ماننے والے ایک دوسرے کے جذبات کا احترام کرتے آئے ہیں لیکن کچھ لوگ ہمارے مذہبی پیشوا رہبر انسانیت رحمۃ للعالمین حضرت محمد مصطفٰی صلی اللہ علیہ وسلم کی شان میں گستاخی کرکے ہمارے جذبات سے کھیلنا چاہتے ہیں ،جس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے ،آج کا یہ احتجاج اسی غم وغصے اور دکھ و درد و کرب کے اظہار کا ایک وسیلہ ہے ۔
بندہ نے جم غفیر سے درخواست کی کہ اولا تو آج ہم سب عہد کریں کہ اپنے محبوب نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت و شریعت اور سیرت و کردار سے اپنی زندگی کے شب وروز کو مزین کریں گے اور ثانیاً یہ کہ آپ نے اپنا احتجاج حکومت اور پرشاسن تک پہنچا دیا ہے ،ہمیں امید ہے کہ اس پر ضرور کاروائی ہوگی ان شاء اللہ ۔
تمام علماء ،ائمہ ،دانش واران ،سماجی کارکنان اور ہر طبقے اور برادری کے لوگوں نے اس مظاہرے کو کامیاب بناکر اپنی بیداری اور ایمانی حرارت کا ثبوت فراہم کیا ۔
مبارک باد کے مستحق ہیں منچ کے عالی مرتبت بلند ہمت اور اولو العزم صدر محترم بھائی شاہ جہاں شاد صاحب اور ان کی پوری ٹیم کے ساتھ ساتھ ،جمعیت علماء فاربس گنج کے ایک ایک رضاکار اور خطے کے باغیرت مسلمان کہ جنہوں نے بڑی جانفشانی و عرق ریزی اور لگاتار پرشاسن سے مل کر اس عظیم الشان اجلاس کو کامیاب بنایا ۔۔۔
آپ سب کے لئے دل کی گہرائیوں سے دعائیں اور مبارکباد ۔
اس موقعے سے SDO,SDM,DSP وغیرہ اعلیٰ پدادھیکاری کے ساتھ پرشاسن کی پوری ٹیم کا بھی تہ دل سے شکریہ کہ انہوں نے مظاہرے کو پرامن بنائے رکھنے میں اپنا کلیدی کردار ادا کیا اور چپے چپے پر اپنی موجودگی درج کراتے ہوئے اپنی ذمےدارایوں کے فرائض بحسن وخوبی انجام دئیے ۔۔۔
جزاکم اللہ خیرا