محمد پھول حسن
بیگوسراۓ ضلع کے شمالی جانب ، پرورا ، برے پورہ اور اس سے متصل ضلع سمستی پور کی شاسن اور راہل نگر جیسی بستیوں میں شکیلیت جیسے ایمان سوز فتنہ کے ابھرنے سے علماء برادری میں ایک بےچینی کی سی کیفیت پیدا ہوگئی ہے ۔
اور اس فتنہ کی سرکوبی کے لئے جمعیۃ علماء بیگوسراۓ کی مرکزی اور چھوڑاہی و گڈھپورا بلاک سطح کی جمعیۃ کے اراکین نے پوری بیداری کا ثبوت دیا چنانچہ فتنہ شکیلیت کے خاتمے کے لئے سب کے سب پرعزم و سرگرم ہیں ۔
اسی کے پیش نظر مذکورہ بالا دونوں بلاک کے ذمہ داران کی درخواست پر آج جمعیۃ علماء بیگو سرائے نے آج ایک خصوصی مشاورتی میٹنگ مدرسہ حسینیہ چلمل میں طلب کی تھی،
جس کی سرپرستی مربی و محترم حضرت مولانا محمد صابر نظامی قاسمی دامت برکاتہم جنرل سکریٹری جمعیۃ علماء بیگوسراۓ و ناظم مالیات جمعیۃ علماء بہار اور صدارت شیخنا مفتی محمّد خالد حسین نیموی القاسمی دامت برکاتہم صدر جمعیۃ علماء بیگوسراۓ نے فرمائی ۔
قاری محمد عیسیٰ صاحب مظاہری مدظلہ مہتمم مدرسہ حسینیہ چلمل کی تلاوت کلام اللہ سے اس مجلس کا آغاز ہوا اور نعتیہ کلام مولانا صدر الرحمٰن صاحب مدرس مدرسہ ھذا اور مولانا ضیاء الرحمان قاسمی صاحب نے پیش کیا ۔
اس کے بعد دونوں بلاک کے کارکنان نے اپنے اپنے تاثرات کا اظہار کیااور تحریک تحفظ ختم نبوت کے مخلص جاں باز ، تجربہ کار و ماہر رد شکیلیت اور اس میدان میں ملک بھر میں اپنی ایک امتیازی شناخت رکھنے والے ، معزز و مکرم انجینئر ذیشان صاحب نے ملعون شکیل بن حنیف اور اس کی نوعیت کار کو واضح انداز میں بیان کیا ۔
آخر میں صدر محترم نے اپنا پرمغز خطبہ پیش کیا اور اس کا اظہار فرمایا کہ ہم تحفظ ختم نبوت کے لئے اور فتنۂ شکیلیت کے خاتمے تک اس میدان میں ڈٹے رہیں گے اور اس کے علاوہ دیگر فتنوں کا بھی تعاقب جاری رکھیں گے ان شاء اللہ ۔
بیگوسراۓ کی بزرگ شخصیت ، عارف باللہ حضرت قاری صدیق احمد ثاقب صاحب رحمۃ اللہ علیہ کے دست گرفتہ ، مدرسہ ضیاء العلوم برئ پورہ بیگو سرائے کے ناظم و بانی حافظ محمد مستقیم صاحب کی رقت آمیز دعا پر مجلس کا اختتام ہوا ۔
جمعیۃ گڈھپورا و چھوڑاہی بلاک کے اراکین مولانا جابر صاحب ، ماسٹر عبد الہادی
حافظ و مولوی عبد اللہ صدیقی ، حافظ عظمت صاحب
قاری ابو الکلام صاحب ، مولانا فخر عالم صاحب ، مولانا امتیاز صاحب کے علاوہ مدرسہ حسینیہ چلمل کے جملہ اساتذہ و طلبا ، جس میں نمایاں طور پر مفتی مدثر صاحب مونگیری و دیگر اساتذہ ، مولانا امان اللہ نستوی صاحب ، مفتی شاداب صاحب ، مولانا احسن صاحب کٹہری ، مولانا علی حسن صاحب مظاہری امام کچہری مسجد بیگوسراۓ ، مفتی عبد الودود صاحب قاسمی ناظم و بانی مدرسہ تعلیم الدین نور پور کٹہریا ، مولانا فرحان صاحب مظاہری امام مسجد ٹاؤن شپ بیگوسراۓ ، مولانا ضیاء الرحمٰن صاحب قاسمی گرہرہ مہتمم مدرسہ قاسمیہ بحر العلوم بارو ، حافظ روح اللہ صاحب ، مولانا اسعد اللہ صاحب امام مسجد کملا ، ماسٹر مبین اختر صاحب کے علاوہ دیگر معزز حضرات بھی شریک میٹنگ تھے ۔
آخر میں مدرسہ حسینیہ چلمل بیگوسراۓ کی پرخلوص میزبانی کا ذکر نہ کرنا ناسپاسی ہوگی ۔
اساتذہ و طلبہ کی بےلوث خدمت نے تمام شرکاء کا دل جیت لیا ۔
چونکہ یہ نشست صبح نو بجے تا ظہر تھی اس لئے ناشتہ اور ظہرانے کا بھی مدرسہ نے انتظام کیا تھا ۔
قاری محمد عیسیٰ صاحب مظاہری مدظلہ کی خندہ پیشانی اور مفتی مدثر صاحب کی دوڑ بھاگ اور اساتذہ و طلبہ کا جابجا خدمت کے لئے کھڑے رہنے نے تو اس راقم کو آبدیدہ کر دیا ۔
اللہ تعالیٰ مدرسہ کو عروج بخشے اور ذمہ داران و مدرسین کو جزائے خیر عطا فرمائے ۔ آمین
31- 10 – 2024