(مشعل راہ ۔ 17)
ایک مینڈک خوشی خوشی ایک تالاب میں زندگی گزار رہا تھا۔ ایک دن بھوک کی شدت نے اسے پانی سے باہر آنے پر مجبور کر دیا۔ اس نے ایک پتھر پر کچھ کھانے کی چیز دیکھی، اور خوشی سے اچھل کر اس پر چڑھ گیا۔ مگر یہ خوشی عارضی ثابت ہوئی، جیسے ہی مینڈک پتھر پر پہنچا، ایک انسان نے اسے پکڑ کر ایک تھیلے میں ڈال دیا۔ مینڈک نے بہت شور مچایا، مگر کوئی فائدہ نہ ہوا۔ کچھ دیر بعد انسان نے اسے ایک پانی سے بھرے برتن میں چھوڑ دیا، تو مینڈک نے سکھ کا سانس لیا اور تیرنے لگا۔ رفتہ رفتہ پانی گرم ہوتا گیا، لیکن مینڈک اس بدلتے ہوئے درجہ حرارت کا عادی ہوتا چلا گیا۔ یہاں تک کہ پانی کھولنے لگا، اور جب مینڈک کو اپنی جان بچانے کے لیے برتن سے باہر چھلانگ لگانے کی ضرورت محسوس ہوئی، تب تک اس کے جسم میں اتنی طاقت باقی نہ تھی۔ وہ ابلتے ہوئے پانی میں اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھا۔
ہم انسان بھی اکثر اس مینڈک کی مانند اپنے "آرام دہ علاقے” یا کمفرٹ زون (Comfort zone) میں رہتے ہیں۔ یہ زون ہمیں اپنی صلاحیتوں کو بروئے کار لانے سے روک دیتا ہے۔ آرام کی عادت ہمیں عیش و عشرت میں مبتلا کر دیتی ہے، اور جب حقیقی زندگی کے چیلنجز آتے ہیں، تو ہم ان کا سامنا کرنے سے قاصر رہتے ہیں۔ اسی طرح، جیسے مینڈک نے وقت پر چھلانگ نہیں لگائی اور اپنی جان گنوا دی، ہم بھی اپنے خوابوں اور بہتر مواقع کو کھو دیتے ہیں، کیونکہ کمفرٹ زون ہمیں اپنی جگہ سے ہلنے نہیں دیتا۔
کمفرٹ زون میں رہنے کے کئی نقصانات ہیں جو زندگی کے مختلف پہلوؤں پر اثر انداز ہوتے ہیں۔ صحت کے اعتبار سے، ٹی وی یا موبائل کے سامنے وقت گزارنا، ورزش سے اجتناب کرنا، اور غیر صحت بخش غذا کھانا ہمارے جسم کو کمزور کر دیتا ہے اور موٹاپے اور مختلف بیماریوں کا سبب بنتا ہے۔ پیشہ ورانہ زندگی میں، اگر ہم نئے چیلنجز کو قبول کرنے سے گریز کرتے ہیں تو ہمارا ہنر محدود رہتا ہے اور ترقی کے مواقع سکڑ جاتے ہیں۔ اسی طرح، کمفرٹ زون ہمیں دوسروں سے دور کر دیتا ہے، جس کے باعث ہمارے رشتے بھی متاثر ہوتے ہیں، اور ہم تنہائی کا شکار ہو جاتے ہیں۔ یہ زون ہمیں نئے تجربات سے محروم رکھتا ہے اور ہماری قوتِ ارادہ کو کمزور کرتا ہے۔
اگر آپ کمفرٹ زون سے نکلنے کا حوصلہ رکھتے ہیں، تو آپ کو ابتدائی طور پر "خوف کے علاقے” (Fear zone) کا سامنا کرنا ہوگا، جہاں لوگوں کی رائے کا خوف، یعنی لوگ کیا کہیں گے؟ اور ناکامی کا اندیشہ ہوتا ہے۔ لیکن اگر آپ اس خوف پر قابو پا لیں، تو آپ "سیکھنے کے علاقے” (Learning zone) میں داخل ہو جائیں گے، جہاں آپ نئے تجربات کریں گے اور اپنی صلاحیتوں کو بہتر بنائیں گے۔ اس سفر کے اگلے مرحلے میں، آپ "ترقی کےعلاقے” (Growth zone) تک پہنچیں گے، جہاں آپ اپنی ذات میں نکھار پیدا کریں گے اور زندگی میں مثبت تبدیلیاں لائیں گے۔ ترقی کی راہ پر گامزن ہونے کا مطلب ہے قدم بہ قدم آگے بڑھنا، نئے مواقع کو قبول کرنا، اور مشکلات کا سامنا کرنے کا حوصلہ پیدا کرنا۔
خلاصہ یہ کہ کمفرٹ زون سے نکلنا نہ صرف جسمانی و ذہنی صحت، پیشہ ورانہ ترقی، اور تعلقات کے لیے فائدہ مند ہے، بلکہ یہ آپ کی خوداعتمادی اور عزم کو بھی مضبوط بناتا ہے۔ اگر آپ ان چیلنجز کا سامنا کرنے کا حوصلہ رکھتے ہیں تو زندگی میں مثبت تبدیلیاں یقینی ہیں۔ لہذا، اپنی موجودہ حالت سے آگے بڑھیں، نئے تجربات کو اپنائیں، اور زندگی کو ایک نئی سمت میں لے جائیں۔ یہی حقیقی کامیابی کی جانب سفر کا آغاز ہے۔
تحریر: عامر کلامؔ
(استاذ: مدرسہ نور الہدیٰ، مچھیلا کیلاباڑی، ارریہ، بہار)
04 نومبر 2024