*کیوں، کیا اور کیسے؟*
(مشعل راہ ۔ 21)
زندگی میں انسان کا مقصد اور اس کی سمت ہمیشہ ایک اہم سوال رہا ہے۔ انسان جب دنیا میں قدم رکھتا ہے تو اس کے ذہن میں کئی سوالات آتے ہیں، جن میں سب سے اہم سوالات ہیں: "کیوں؟”، "کیا؟”، اور "کیسے؟”۔ ان سوالات کے جوابات انسان کی فلاح کے ضامن ہیں اور یہ اس کی روحانیت اور دنیاوی زندگی میں توازن قائم کرتے ہیں۔
زندگی میں سب سے پہلا سوال جو انسان کے ذہن میں آتا ہے وہ یہ ہے کہ "کیوں؟”۔ یہ سوال انسان کو اس کے مقصد کی طرف رہنمائی کرتا ہے۔ ہر شخص کو یہ سمجھنا ضروری ہے کہ وہ اس دنیا میں کیوں آیا ہے؟ اگر انسان اس سوال کا جواب نہیں پاتا، تو اس کی زندگی میں بے چینی اور الجھن رہتی ہے۔ دین اسلام میں اس سوال کا جواب واضح طور پر دیا گیا ہے، اللّٰہ تعالیٰ فرمان ہے: "وَمَا خَلَقْتُ الْجِنَّ وَالْإِنسَ إِلَّا لِيَعْبُدُونِ” (الذاریات: 56) "میں نے جنوں اور انسانوں کو صرف اپنی عبادت کے لیے پیدا کیا ہے۔ "یہ آیت بتاتی ہے کہ انسان کا اصل مقصد اللّٰہ کی عبادت اور اس کی رضا ہے۔ جب انسان اس مقصد کو سمجھ لیتا ہے، تو اس کی زندگی میں ایک نیا جوش آ جاتا ہے، اور وہ اپنے تمام کاموں کو اللّٰہ کی رضا کے لیے کرتا ہے۔
جب انسان کو اپنے مقصد کا علم ہو جاتا ہے، تو اس کے بعد ایک اور سوال آتا ہے: "کیا؟” یہ سوال انسان کو بتاتا ہے کہ اس کے مقصد تک پہنچنے کے لیے اسے کیا کرنا ہوگا؟ اس سوال کا جواب انسان کو اپنی زندگی کی عملی حکمت اور کوششوں کی سمت بتاتا ہے۔ مسلمان کے لیے اس سوال کا جواب واضح ہے، اسے اچھے اعمال کرنے ہیں، علم حاصل کرنا ہے، اور لوگوں کی خدمت کرنی ہے تاکہ اللّٰہ کی رضا حاصل ہو۔
آخری سوال ہے: "کیسے؟” یہ سوال انسان کو بتاتا ہے کہ وہ اپنے مقصد کو کیسے حاصل کرے گا؟ یہاں انسان کو اپنی قوتِ عمل، وسائل، اور وقت کو صحیح طریقے سے استعمال کرنا ہوتا ہے۔ اسلام نے ہمیں ہمیشہ ترتیب اور حکمت سے کام کرنے کی تعلیم دی ہے۔ یہی سوال عملی حکمت کا مظہر ہے۔ اگر کسی شخص نے دنیاوی کامیابی کا ارادہ کیا ہے، تو اسے اپنے کام کو صحیح طریقے سے انجام دینا ہوگا، اپنے وسائل کا مؤثر استعمال کرنا ہوگا، اور اپنی کوششوں کو اللّٰہ کی رضا کے لیے وقف کرنا ہوگا۔ اسی طرح، اگر کسی نے دینی علم حاصل کرنے کا ارادہ کیا ہے، تو اسے اس کے لیے بھی ایک حکمت عملی تیار کرنی ہوگی۔
"کیوں؟”، "کیا؟”، اور "کیسے؟” یہ تین سوالات انسان کی زندگی کی بنیاد ہیں۔ ان سوالات کے جوابات انسان کو اس کی زندگی کی حقیقتوں کا شعور دیتے ہیں اور اس کی عملی زندگی میں ایک درست سمت متعین کرتے ہیں۔ "کیوں؟” سوال انسان کو اس کے مقصد سے آگاہ کرتا ہے، "کیا؟” سوال اس کے اعمال کی سمت بتاتا ہے، اور "کیسے؟” سوال اسے بتاتا ہے کہ وہ اپنے مقصد تک کس طرح پہنچے گا۔
تحریر: عامر کلامؔ
(معاون مدرس: مدرسہ نور الہدیٰ مچھیلا کیلاباڑی، ارریہ)
08 نومبر 2024