*یہ وقت بھی گزر جائے گا*

*یہ وقت بھی گزر جائے گا*

(مشعل راہ ۔ 20)

آج سنہر اسحاق کی کتاب "افسانۂ زندگی” میں ایک اقتباس نظر آیا جو نہ صرف دل کو چھو گیا بلکہ زندگی کی حقیقتوں کو بھی کھول کر دکھاتا ہے۔ اس اقتباس میں، سلطان محمود غزنوی (971 – 1030 عیسوی) نے اپنے غلام "ایاز” کو ایک انگوٹھی دی اور کہا: "اس پر ایسا جملہ لکھو، میں اگر خوشی میں دیکھوں تو غمگین ہو جاؤں اور جب غم میں ہوں تو خوش ہو جاؤں۔ "غلام "ایاز” نے لکھا:

"یہ وقت بھی گزر جائے گا۔”

یہ جملہ محض چند الفاظ کا مجموعہ نہیں، بلکہ ایک عظیم حکمت اور گہری بصیرت کا آئینہ دار ہے۔ اس میں زندگی کی عارضیت اور حالات کی تبدیلی کو انتہائی سلیقے سے بیان کیا گیا ہے۔ یہ پیغام ہمیں بتاتا ہے کہ خوشی اور غم دونوں عارضی ہیں اور ان کا دورانیہ محدود ہوتا ہے۔ انسان کے لیے ضروری ہے کہ وہ حالات کے نشیب و فراز کو قبول کرتے ہوئے صبر اور شکر کی راہ اختیار کرے، کیونکہ دنیا میں کوئی حالت مستقل نہیں رہتی۔

یہ حقیقت ہمیں قرآن و سنت کی تعلیمات سے بھی ملتی ہے، جیسے کہ اللّٰہ تعالی کا فرمان ہے: "لَا يُكَلِّفُ اللَّهُ نَفْسًا إِلَّا وُسْعَهَا” (البقرة: 286) "اللّٰہ تعالی کسی نفس کو اس کی طاقت سے زیادہ تکلیف نہیں دیتا۔ "یہ آیت ہمیں سکھاتی ہے کہ ہر امتحان اور مشکل ہمارے بس میں ہوتی ہے، اور اللّٰہ کی مدد ہمیشہ ہمارے ساتھ ہے، جب ہم صبر اور شکر کے ساتھ اس کا سامنا کرتے ہیں۔ اسی طرح حضرت محمد صلی اللّٰہ علیہ وسلم کی ایک حدیث ہے: "اور جان لو کہ کامیابی صبر کے ساتھ ہے، اور غم کے بعد راحت ہے، اور تنگی کے ساتھ آسانی ہے۔” (مسند احمد: رقم، 2804)

زندگی میں خوشی اور غم دونوں کیفیات محض عارضی ہیں۔ خوشی کے لمحات ہمیشہ نہیں رہتے، اور اسی طرح غم کے بادل بھی مستقل نہیں ہوتے۔ یہی حقیقت انسان کو سکھاتی ہے کہ وہ ہر حال میں متوازن رہ کر زندگی کو بہتر انداز میں گزارے۔ خوشی میں غرور سے بچے اور غم میں پست ہمتی سے دور رہے۔ "یہ وقت بھی گزر جائے گا” کا پیغام انسان کو ہر حال میں امید اور تسلی کی طرف بلاتا ہے، جو اسے حالات میں توازن اور سکون قائم رکھنے میں مدد دیتا ہے ____ یہی وہ پیغام ہے جو اللّٰہ اور اس کے رسول صلی اللّٰہ علیہ وسلم نے ہمیں دیا ہے، کہ انسان کے دل میں ہمیشہ اللّٰہ کا ذکر ہو، اور وہ ہر حال میں اللّٰہ کی رضا میں راضی رہے۔

تحریر: عامر کلامؔ
(استاذ: مدرسہ نور الہدیٰ مچھیلا کیلاباڑی، ارریہ، بہار)
07 نومبر 2024

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے